صنعتی کیمسٹریکا شعبہ
انڈسٹریل کمسٹر ی کے شعبہ کے بارے میں
تعارف
انڈسٹریل کیمسٹری کا شعبہ فیکلٹی آف سائنس کے تحت یونیورسٹی کا ایک نیا 120 واں شعبہ ہے۔ یہ 30 جنوری 2023 کو یونیورسٹی کے نوٹیفکیشن کے ذریعے کیمسٹری کے مرکزی شعبہ کو تقسیم کرکے بنایا گیا ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وزیٹر کی حیثیت سے صدر جمہوریہ ہند کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے آئین کے قانون 20(2)(c) میں فیکلٹی کے تحت انڈسٹریل کیمسٹری کے علیحدہ شعبہ کے قیام کی منظوری دی ہے۔
طلباء کی پیشرفت کا خلاصہ
انڈسٹریل کیمسٹری کے پروگرام مکمل طور پر ملازمت کے لیے موزوں ہیں اور طلباء کی ملازمت کابہت اچھے ریکارڈ اس سے وابستہ ہے۔ انڈسٹریل کیمسٹری کے طلباء کو بین الاقوامی شہرت کے اداروں میں اعلیٰ تعلیم کے لیے داخلہ دیا جا رہا ہے۔ کچھ ادارے جیسے ڈاکن یونیورسٹی (آسٹریلیا)، فریبرگ یونیورسٹی (سوئٹزرلینڈ)، نائیکائی یونیورسٹی (چین)، یونیورسٹی آف پیرس (فرانس)، ایس یو ڈی فرانس، یونیورسٹی سینس ملائیشیا، یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا (کینیڈا) وغیرہ سر فہرست ہیں۔ مزید برآں، چند طلباء کو کامن ویلتھ فیلوشپ، انڈو کینیڈین شاستری فیلوشپ، ایراسمس منڈس فیلوشپ وغیرہ سے بھی نوازا گیا ہے۔ اس کے علاوہ طلباء NET، GATE، TOEFL اور GRE کے امتحانات میں بھی کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔
انڈسٹریل کیمسٹری کی مختصر تاریخاس کا سفر 1993 سے شروع ہوا جب B.Sc. صنعتی کیمسٹری میں (آنرز) ایک پیشہ ور پروگرام کے طور پر شروع ہوا۔ ایم ایس سی انڈسٹریل کیمسٹری پروگرام 1996 میں پروفیسرفیروز احمد کی کوآرڈینیٹر شپ میں شروع ہوا جنہوں نے اسے خبر کی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے سخت محنت کی۔ پروفیسران محمدمشفق، رفیع الدین اور عبدالرؤف صاحبان نے بعد میں انڈسٹریل کیمسٹری کے ان پروگراموں کے کوآرڈینیٹر کے طور پر شامل ہوئے اور اپنی مقدور بھر کاوشیں اس کے لئے کیں۔
2012 میں بورڈ آف اسٹڈیز کے اجلاس میں متفقہ طور پر انڈسٹریل کیمسٹری کا الگ شعبہ رکھنے کی منظوری دی گئی۔ تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا پر اس پر کارروائی نہیں ہو سکی۔ 2014 میں پروفیسر انیس احمد نے ایک جرات مندانہ فیصلہ کیا اور اپنی 10 سال کی سنیارٹی کو قربان کر کے انڈسٹریل کیمسٹری کے پروفیسر کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی اور شعبہ کی تشکیل کے لیے کوششیں شروع کر دیں۔ اس وقت کے وائس چانسلر جناب ضمیر الدین شاہ نے اس تجویز سے اتفاق کیا اور اس منصوبے کو گرین سگنل دیا۔ اس معاملے کو یونیورسٹی کے مختلف اداروں جیسے کہ فیکلٹی میٹنگ، اکیڈمک کونسل، ایگزیکٹو کونسل، یونیورسٹی کورٹ اور فنانس کمیٹی نے پاس کیا اور آخر کار 2017 میں MHRD/UGC کو بھیجا گیا۔ معاملہ آگے نہ بڑھ سکا اور اس وقت کے ڈین فیکلٹی آف سائنس پروفیسر قاضی مظہر نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے وائس چانسلر کو اس پر آمادہ کیا۔ موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اس میں گہری دلچسپی لی اور ذاتی دلچسپی اور کوششوں سے اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔
